البہائیہ نقد و تحلیل icon

البہائیہ نقد و تحلیل

الرّٰسخون فی العلم
Free
5+ downloads

About البہائیہ نقد و تحلیل

بہائی فرقہ نے شیعہ اثنا عشریہ سے جنم لیا  بہائی فرقہ کا بانی مرزا حسین علی 1887ء  کو ایران کے علاقے مازندان کی ایک نور نامی بستی میں پیدا ہوااس نے بچپن ہی میں صوفیت اور شیعیت سے متعلقہ علوم پڑھ لیے  اور مختلف علوم میں مہارت حاصل کرلی۔یہ اثنا عشری شیعہ سے تعلق رکھتا تھا مگر اثنا عشریوں کی حدود سے بھی  تجاویز کرگیا تھا ۔وہ شیعہ کی روایات اور کتابوں  کےبارے میں وسیع معلومات رکھتا تھا ۔ بہائیت دراصل بابیت کی وارث اور اس کی بوسیدہ ہڈیوں پر استوار ہے او ران کاآپس  کا رشتہ انتہائی گہرا،بلکہ چولی دامن کاساتھ  ہےاس لیے بہائیت کو سمجھنے کے لیے بابیت سے ایک حد تک واقف ہونا ناگزیر ہے۔ مرزا حسین علی اس کے برطانوی استعمار کے  ساتھ گہرے روابط تھے ۔انگریزوں نے اس کواپنا مذہب اور دعویٰ پروان چڑھانے  میں بھر پور مدد کی ۔ اس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کےاتحاد کو پارہ پارہ کرنا تھااس نے اپنے فرقے کی ترویج کےلیے  برطانیہ، روس ، ترکی پاکستان ،افریقہ اور دیگر بلاد میں  مسلمانوں کو دعوتِ حق اور کتاب وسنت سے دور کرنے کےلیے بہت کچھ کیا ۔ زیر نظر کتاب ’’البہائیۃ نقد وتحلیل‘‘ شہید ملت علامہ احسان الہی ظہیر﷫ کی   تصنیف ہے   موصوف نے یہ کتاب اس خبیث اور باطل  باطنی فرقے کےخطرے سے آگاہ کرنے  کےلیے  278 عربی ،انگریزی ،فارسی  اور اردو  کتابوں سے  استفادہ کر  کے مسلمانوں اور اسلامی  وعربی حکومتوں کو  فرقہ بہائیہ کے خطرات سے آگاہ کرنے  کےلیے  یہ کتاب   تصنیف کی ۔یہ کتاب اپنے موضوع ، عناوین اور مواد کےاعتبار سے مستقل حیثیت رکھتی  ہے ،اس میں بہائیت کی تاریخ ،بانی مذہب کے احوال ، علمی حیثیت، پشین گوئیوں، تعلیمات، اعتقادات اور اس دین کی کوکھ سے جنم لینے والے فرقوں پر ترتیب کےساتھ سیر حاصل بحث کی گئی ہے ۔اللہ تعالیٰ علامہ احسان الہی ظہیر شہید کی علمی ودعوتی، تحقیقی وتصنیفی،سیاسی ودینی، فکری وادبی، خطابتی وصحافتی اوررفاعی  و انسانی خدمات کو قبول فرمائے اور انہیں جنت الفردوس  میں اعلیٰ وارفع مقام   عطافرمائے ۔ آمین(م۔ا).

البہائیہ نقد و تحلیل Screenshots