سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: ’’دین آسان ہے، لیکن جو اس میں سختی برتے گا، دین اسے پچھاڑ دے گا۔ اس لیے تمھیں چاہیے کہ سیدھی راہ پر چلو، میانہ روی اختیار کرو۔ لوگوں کو انعام کی نوید بھی دو اور صبح وشام اور رات کے خوش گوار وقتوں میں اللہ کی بندگی بجا لایا کرو ‘‘اور فرمان نبوی :’’ان الدین یسرٌ: دین آسان ہے۔‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ یہ دین اپنے سب تقاضوں کے ساتھ مشکل نہیں ہے، کیونکہ اس کے تمام تقاضے ہماری فطرت کے مطابق ہیں۔ اور اس لیے بھی کہ یہ دین انسان کی طاقت سے بڑھ کر کوئی حکم نہیں دیتا۔ لیکن مذہبی پیشواؤں کی مجرمانہ حرکتوں ،لوگوں کی بے علمی اوردین میں عدم دلچسپی کی وجہ سے یہ آسان ترین دین مشکل ترین صورت اختیار کرتا چلاگیا ہےجس طرح دین میں غلو اور مبالغہ بڑا گناہ ہے اسی طرح اس میں آسانی کے نام پر کمی کرنا بھی جرم عظیم ہے ۔ مولانامیاں محمد جمیل ایم اے حفظہ اللہ (مصنف کتب کثیرہ ،بانی ابو ھریرہ اکیڈمی ،لاہور)نے زیرنظر کتاب ’’ دین تو آسان ہے ‘‘ میں انتہائی ایمانداری کےساتھ فرقہ واریت اور مذہبی تعصبات سے بالاتر ہوکر خالصتاً رب کریم کی رضا کی خاطر اسی آسانی کا ذکرکیا ہے کہ جس کو حقیقتاً دین نےآسان قرار دیا ہے ۔تاکہ دین کو مشکل سمجھنے والے حضرات کی غلط فہمیاں دور ہوں اور وہ دین کو آسان سمجھ کر والہانہ انداز سے دین پر عمل پیرا ہوکر دنیا اور آخرت کی کامیابیوں سے سرافراز ہوسکیں۔(م۔ا).
Show More